انگکور واٹ، کمبوڈیا میں واقع ایک عظیم مندر ہے جو نہ صرف ملک کی ثقافتی ورثہ کی علامت ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی اہمیت رکھتا ہے۔ یہ مندر 12ویں صدی میں خمیر سلطنت کے دور میں تعمیر کیا گیا تھا اور آج بھی اپنی شان و شوکت کے ساتھ قائم ہے۔
تعمیراتی پس منظر اور مقصد
انگکور واٹ کی تعمیر 12ویں صدی کے اوائل میں بادشاہ سوریاورمن دوم کے حکم پر شروع ہوئی۔ اس کا مقصد ہندو دیوتا وشنو کی عبادت کے لیے ایک مرکزی مندر کی تعمیر تھا۔ مندر کی تعمیر تقریباً 30 سال میں مکمل ہوئی اور یہ خمیر سلطنت کی طاقت اور ثقافتی عظمت کی علامت بن گیا۔
تعمیراتی خصوصیات
انگکور واٹ خمیر طرزِ تعمیر کا بہترین نمونہ ہے۔ مندر کا ڈیزائن ہندو مت کے کائناتی نظریات کی عکاسی کرتا ہے، جس میں مرکزی ٹاور ماؤنٹ میرو کی نمائندگی کرتا ہے، جو دیوتاؤں کی مقدس پہاڑی ہے۔ مندر کی دیواروں پر کندہ کی گئی تفصیلی نقاشی اور مجسمے خمیر فن کی اعلیٰ مثالیں پیش کرتے ہیں۔
مذہبی تبدیلیاں
اگرچہ انگکور واٹ کو ابتدائی طور پر ہندو مندر کے طور پر تعمیر کیا گیا تھا، لیکن 13ویں صدی میں بدھ مت کے پھیلاؤ کے ساتھ، یہ مندر بدھ مت کے عبادت گاہ میں تبدیل ہو گیا۔ آج بھی، یہ مندر بدھ مت کے پیروکاروں کے لیے مقدس مقام ہے اور یہاں بدھ مت کی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔
تاریخی اہمیت
انگکور واٹ نہ صرف خمیر سلطنت کی تعمیراتی مہارت کا مظہر ہے بلکہ یہ کمبوڈیا کی تاریخ اور ثقافت کا بھی اہم حصہ ہے۔ یہ مندر 15ویں صدی میں خمیر سلطنت کے زوال کے بعد بھی محفوظ رہا اور 19ویں صدی میں فرانسیسی محققین کے ذریعے دوبارہ دریافت کیا گیا۔ اس کے بعد سے، یہ مندر عالمی توجہ کا مرکز بنا اور 1992 میں یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ میں شامل کیا گیا۔
سیاحتی مرکز
آج، انگکور واٹ دنیا بھر سے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔ اس کی خوبصورتی اور تاریخی اہمیت کی وجہ سے، یہ مندر کمبوڈیا کی سیاحت کا اہم مرکز ہے۔ سیاح یہاں کی تفصیلی نقاشی، مجسمے اور تعمیراتی ڈیزائن سے محظوظ ہوتے ہیں۔
انگکور واٹ کا مستقبل
انگکور واٹ کی حفاظت اور بحالی کے لیے بین الاقوامی سطح پر کوششیں جاری ہیں۔ یونیسکو اور دیگر تنظیمیں مندر کی بحالی اور محفوظگی کے لیے کام کر رہی ہیں تاکہ یہ آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ رہے۔
*Capturing unauthorized images is prohibited*