کمبوڈیا کا سفر: بجٹ میں زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے بہترین طریقے

webmaster

캄보디아 여행 예산 짜기 - **Prompt 1: Serene Exploration of Angkor Wat in the Green Season.**
    "A female traveler, respectf...

السلام علیکم میرے پیارے دوستو! کیسے ہیں آپ سب؟ کیا آپ بھی کمبوڈیا کے دلکش مندروں، سرسبز مناظر اور سستے مگر یادگار سفر کے خواب دیکھتے ہیں؟ اکثر جب بھی ہم سفر کا سوچتے ہیں تو سب سے پہلے بجٹ کی فکر ستانے لگتی ہے، ہے نا؟ مجھے یاد ہے جب میں نے خود کمبوڈیا جانے کا سوچا تھا تو کتنی پریشانی تھی، لیکن میرا ذاتی تجربہ کہتا ہے کہ اگر صحیح حکمت عملی اپنائی جائے تو کم خرچ میں بھی بہترین سفر ممکن ہے۔ آج ہم اسی بارے میں بات کریں گے کہ کیسے آپ کمبوڈیا کا اپنا خوابوں کا سفر، اپنی جیب پر بوجھ ڈالے بغیر پورا کر سکتے ہیں۔ تو چلیں، بغیر کسی دیر کے، کمبوڈیا کے سفر کے بجٹ کی تمام باریکیوں کو تفصیل سے جانتے ہیں۔

캄보디아 여행 예산 짜기 관련 이미지 1

کمبوڈیا کے سستے سفر کا آغاز: منصوبہ بندی کے اہم نکات

ویزا اور پروازیں: ابتدائی بچت کیسے ممکن ہے؟

السلام علیکم میرے پیارے دوستو! کمبوڈیا کا سفر شروع کرنے سے پہلے جو سب سے پہلی چیز ہمیں اپنی جیب پر کم سے کم بوجھ ڈالنے میں مدد دے سکتی ہے، وہ ہے ہوشیاری سے ویزا اور پروازوں کا انتظام کرنا۔ مجھے یاد ہے جب میں نے اپنا کمبوڈیا کا پہلا سفر پلان کیا تھا، تو میں نے سب سے پہلے یہی دیکھا کہ کون سی ایئر لائن سب سے سستی پروازیں دے رہی ہے۔ یہ کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے، بس تھوڑی سی تحقیق اور لچک کی ضرورت ہوتی ہے۔ عام طور پر، آف سیزن میں سفر کرنے سے پروازیں کافی سستی ملتی ہیں، اور اگر آپ اپنی تاریخوں میں تھوڑی لچک دکھا سکتے ہیں، تو اور بھی اچھے سودے مل سکتے ہیں۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ مختلف ایئر لائنز کی ویب سائٹس پر براہ راست اور ٹریول ایجنسیوں کے پورٹلز پر قیمتوں کا موازنہ کرنے سے اکثر حیرت انگیز فرق نظر آتا ہے۔ ویزا کے لیے، کمبوڈیا پہنچنے پر ویزا (Visa on Arrival) کا آپشن موجود ہے، جو کافی آسان ہے، لیکن کچھ ممالک کے شہریوں کے لیے پہلے سے ای-ویزا حاصل کرنا بھی ممکن ہے۔ میری صلاح یہی ہے کہ اپنی شہریت کے مطابق پہلے سے معلومات حاصل کر لیں تاکہ ائیرپورٹ پر کسی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔ تھوڑی سی ایڈوانس منصوبہ بندی آپ کو ہزاروں روپے بچا سکتی ہے، اور یہ بچت آپ اپنے سفر کے دوران کسی اور اچھی چیز پر خرچ کر سکتے ہیں۔ یہ ایک ایسا ٹِپ ہے جو میں نے اپنے ہر بین الاقوامی سفر میں آزمایا ہے اور یہ ہمیشہ کارآمد رہا ہے۔

سفر کا بہترین وقت: ہجوم سے بچیں، پیسے بچائیں

کمبوڈیا کا سفر کب کیا جائے تاکہ آپ کو نہ صرف موسم خوشگوار ملے بلکہ آپ کی جیب پر بھی بوجھ نہ پڑے، یہ ایک اہم سوال ہے۔ میں اپنے ذاتی تجربے سے بتا سکتا ہوں کہ نومبر سے اپریل تک کا عرصہ خشک موسم کی وجہ سے بہت سے سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے، اور اس وجہ سے قیمتیں بھی بڑھ جاتی ہیں۔ ہوٹل، پروازیں اور یہاں تک کہ ٹور گائیڈز بھی زیادہ قیمتیں مانگتے ہیں۔ اگر آپ واقعی بچت کرنا چاہتے ہیں، تو میں آپ کو مئی سے اکتوبر تک کے “گرین سیزن” میں سفر کرنے کا مشورہ دوں گا۔ یہ مون سون کا موسم ہوتا ہے، بارشیں ہوتی ہیں، لیکن یہ ایسا نہیں کہ پورا دن بارش ہوتی رہے۔ اکثر مختصر بارش کے بعد موسم پھر سے کھل جاتا ہے۔ اس موسم میں سب سے بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ سیاحوں کا رش کم ہوتا ہے، جس سے ہوٹل اور ٹورز سستے ملتے ہیں۔ مجھے یاد ہے ایک بار میں نے اسی موسم میں سفر کیا تھا اور انگکور واٹ پر رش بہت کم تھا، جس سے تصویریں لینے کا اور ہر جگہ کو سکون سے دیکھنے کا ایک بہترین موقع ملا تھا۔ مناظر بھی بارش کے بعد ہرے بھرے اور تازگی سے بھرپور ہوتے ہیں جو آنکھوں کو بہت بھلے لگتے ہیں۔ اس موسم میں نہ صرف آپ پیسے بچائیں گے بلکہ ایک زیادہ پرسکون اور حسین کمبوڈیا کا تجربہ بھی حاصل کریں گے۔

رہائش کی تلاش: بجٹ میں بہترین قیام گاہیں

Advertisement

ہاسٹلز اور گیسٹ ہاؤسز: اکیلے مسافروں کے لیے بہترین

کمبوڈیا میں رہائش کا انتخاب ایک ایسا فیصلہ ہے جو آپ کے پورے سفر کے بجٹ پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔ جب میں پہلی بار کمبوڈیا گیا تھا، تو میں نے سوچا کہ ہوٹل ہی سب سے اچھی آپشن ہوگی، لیکن بعد میں مجھے احساس ہوا کہ ہاسٹلز اور گیسٹ ہاؤسز بھی کسی نعمت سے کم نہیں۔ خاص طور پر اگر آپ اکیلے سفر کر رہے ہیں یا دوستوں کے ساتھ ہیں اور بجٹ ٹائٹ ہے تو ہاسٹلز ایک بہترین انتخاب ہیں۔ سیئم ریپ اور پھنوم پھن میں آپ کو ایسے لاجواب ہاسٹلز ملیں گے جہاں آپ نہ صرف انتہائی کم قیمت پر رہ سکتے ہیں، بلکہ نئے دوست بھی بنا سکتے ہیں۔ میں نے ایک ہاسٹل میں قیام کیا تھا جہاں ایک رات کا خرچہ پاکستانی 1500 روپے سے بھی کم تھا اور اس میں ناشتہ بھی شامل تھا۔ وہاں کے کامن رومز میں دیگر مسافروں سے بات چیت کرنے اور ان کے تجربات سے سیکھنے کا موقع بھی ملتا ہے۔ یہ ہاسٹلز اکثر صاف ستھرے ہوتے ہیں اور بنیادی سہولیات جیسے کہ مفت وائی فائی اور گرم پانی بھی فراہم کرتے ہیں۔ گیسٹ ہاؤسز بھی اچھے ہوتے ہیں جہاں آپ کو ایک نجی کمرہ تھوڑی زیادہ قیمت پر مل جاتا ہے، لیکن پھر بھی کسی مہنگے ہوٹل سے بہت سستا۔ ان جگہوں پر رہنے سے آپ کو مقامی ثقافت کو قریب سے جاننے کا موقع بھی ملتا ہے، جو کسی بھی عام ہوٹل میں ممکن نہیں۔

مقامی اپارٹمنٹس اور ہوم اسٹیز: ایک اور تجربہ

اگر آپ ہاسٹلز سے تھوڑا زیادہ آرام چاہتے ہیں اور زیادہ عرصے کے لیے قیام کر رہے ہیں، یا اگر آپ خاندان کے ساتھ سفر کر رہے ہیں، تو میں آپ کو مقامی اپارٹمنٹس یا ہوم اسٹیز پر غور کرنے کا مشورہ دوں گا۔ میرا ذاتی تجربہ ہے کہ ایئربنب (Airbnb) جیسی ویب سائٹس پر آپ کو ایسے مقامی گھر یا اپارٹمنٹس مل جاتے ہیں جو نہ صرف آرام دہ ہوتے ہیں بلکہ ان کی قیمت بھی عام ہوٹلوں سے کہیں کم ہوتی ہے۔ ہوم سٹے کا تجربہ تو بالکل ہی مختلف ہوتا ہے، آپ کسی مقامی خاندان کے ساتھ رہتے ہیں، ان کے رسم و رواج کو سمجھتے ہیں، ان کے ساتھ کھانا کھاتے ہیں اور یوں ایک یادگار ثقافتی تجربہ حاصل کرتے ہیں۔ مجھے یاد ہے جب میں نے ایک بار کمبوڈیا میں ہوم سٹے لیا تھا، تو میزبان خاندان نے مجھے مقامی کھانوں کی ترکیبیں سکھائیں اور مجھے قریبی گاؤں کی سیر کرائی، جو کسی ٹور کمپنی کے ساتھ ممکن نہ تھا۔ یہ صرف رہائش نہیں بلکہ ایک مکمل تجربہ بن جاتا ہے جو آپ کے سفر کو مزید یادگار بنا دیتا ہے۔ ان جگہوں پر آپ کو کچن کی سہولت بھی مل سکتی ہے، جس سے آپ اپنا کھانا خود بنا کر کھانے پینے کے اخراجات میں مزید بچت کر سکتے ہیں۔

مقامی کھانوں کا ذائقہ: پیٹ بھی بھرے، جیب بھی بچے

سٹریٹ فوڈ: کمبوڈیا کی جان اور آپ کی بچت کا راز

کمبوڈیا میں کھانے پینے کا تجربہ اس قدر شاندار اور سستا ہو سکتا ہے کہ آپ حیران رہ جائیں گے۔ مجھے ذاتی طور پر سٹریٹ فوڈ سے بہت محبت ہے، اور میرا ماننا ہے کہ کسی بھی ملک کی اصلی ثقافت کو جاننے کا بہترین طریقہ اس کے سٹریٹ فوڈ کو چکھنا ہے۔ کمبوڈیا میں ہر جگہ آپ کو سٹریٹ فوڈ کے سٹالز نظر آئیں گے جہاں تازہ اور لذیذ کھانے انتہائی کم قیمت پر دستیاب ہوتے ہیں۔ فرض کریں، اگر آپ ہوٹل میں ایک وقت کا کھانا کھاتے ہیں تو آپ کے کئی سو روپے لگ سکتے ہیں، جبکہ سٹریٹ فوڈ سے آپ اسی قیمت میں کئی بار پیٹ بھر کر کھا سکتے ہیں۔ نوڈل سوپ، آموک (Amok)، لوک لاک (Lok Lak) اور دیگر مقامی ڈشز جو سٹریٹ فوڈ پر ملتی ہیں، وہ نہ صرف ذائقہ دار ہوتی ہیں بلکہ حفظان صحت کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ میں نے ایک بار سیئم ریپ کے نائٹ مارکیٹ میں نوڈل سوپ چکھا تھا، جو اتنا مزیدار تھا کہ میں اگلے دن بھی وہیں چلا گیا، اور اس کی قیمت پاکستانی تقریباً 300-400 روپے تھی۔ بس تھوڑی سی ہمت کریں اور مقامی لوگوں کی طرح سٹریٹ فوڈ کا لطف اٹھائیں، یہ آپ کے پیٹ کو بھی خوش رکھے گا اور جیب کو بھی۔ اس سے بہتر کوئی بچت کا طریقہ ہو ہی نہیں سکتا!

مقامی ریسٹورنٹس اور بازار: صحت مند اور سستا کھانا

اگر آپ سٹریٹ فوڈ سے تھوڑا ہٹ کر کچھ مزید آرام دہ جگہ پر کھانا پسند کرتے ہیں تو مقامی ریسٹورنٹس بھی آپ کے لیے ایک بہترین آپشن ہیں۔ یہ ریسٹورنٹس اکثر چھوٹی گلیاں اور محلوں میں واقع ہوتے ہیں اور بڑی ہوٹلوں کے مقابلے میں بہت سستے ہوتے ہیں۔ میرا تجربہ ہے کہ یہاں آپ کو مستند کمبوڈین کھانا ملتا ہے جو سیاحوں کے لیے تیار کیے گئے مہنگے ریسٹورنٹس سے کہیں زیادہ ذائقہ دار ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، پھنوم پھن میں ایسے کئی ریسٹورنٹس ہیں جہاں آپ 700-800 روپے میں ایک مکمل کھانا کھا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، مقامی بازاروں سے تازہ پھل اور سبزی خرید کر کھانا بھی ایک بہترین اور صحت مند آپشن ہے۔ میں نے کئی بار صبح کے وقت بازار سے تازہ پھل خریدے ہیں اور دن بھر ان سے لطف اٹھایا ہے۔ یہ نہ صرف سستے پڑتے ہیں بلکہ آپ کو مقامی لوگوں کے ساتھ گھلنے ملنے کا موقع بھی فراہم کرتے ہیں۔ یاد رکھیں، ہمیشہ وہی جگہیں تلاش کریں جہاں مقامی لوگ کھا رہے ہوں، وہیں آپ کو بہترین اور سستا کھانا ملے گا۔

سفر میں گھومنے پھرنے کے آسان اور سستے طریقے

ٹوک ٹوک اور موٹر بائیک رینٹل: مقامی انداز میں سفر

کمبوڈیا میں ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کے لیے ٹوک ٹوک (Tuk-Tuk) سے بہتر کوئی چیز نہیں۔ یہ نہ صرف سفر کا ایک دلچسپ طریقہ ہے بلکہ بجٹ میں بھی بہت اچھا ہے۔ سیئم ریپ میں انگکور واٹ کی سیر کے لیے ٹوک ٹوک سب سے مقبول ذریعہ ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں نے انگکور واٹ کے لیے ٹوک ٹوک ہائر کیا تھا تو ڈرائیور نے پورے دن مجھے تمام مندروں کی سیر کروائی تھی اور اس کا خرچہ بہت ہی مناسب تھا۔ آپ ایک دن کے لیے 3000 سے 5000 پاکستانی روپے میں ٹوک ٹوک ڈرائیور ہائر کر سکتے ہیں، جو آپ کو پورے دن اپنی مرضی کے مقامات پر لے جائے گا۔ اگر آپ اکیلے ہیں اور ایڈونچر کے شوقین ہیں تو موٹر بائیک رینٹل بھی ایک بہترین آپشن ہے۔ سیئم ریپ اور سیہانوک ویل جیسے شہروں میں آپ روزانہ کی بنیاد پر موٹر بائیک کرایہ پر لے سکتے ہیں جس کا خرچہ تقریباً 1500 سے 2500 روپے یومیہ ہوتا ہے۔ اس سے آپ اپنی مرضی کے مطابق کہیں بھی جا سکتے ہیں اور نئے راستے دریافت کر سکتے ہیں۔ بس ہیلمٹ پہننا اور احتیاط سے گاڑی چلانا نہ بھولیں۔ یہ آپ کو نقل و حمل کے بڑے اخراجات سے بچا کر جیب پر بوجھ کم کرنے میں مدد دے گا۔

سائیکل اور پیدل سفر: صحت اور بچت ایک ساتھ

اگر آپ انتہائی بجٹ میں سفر کر رہے ہیں اور جسمانی طور پر بھی فٹ ہیں، تو سائیکل اور پیدل سفر آپ کے لیے بہترین آپشن ہو سکتے ہیں۔ کمبوڈیا کے زیادہ تر شہروں میں سائیکل کرایہ پر لینا بہت آسان اور سستا ہے۔ آپ ایک دن کے لیے تقریباً 200 سے 500 پاکستانی روپے میں سائیکل کرایہ پر لے سکتے ہیں۔ انگکور واٹ کے قریبی علاقوں اور سیئم ریپ جیسے شہروں میں سائیکل پر گھومنا ایک خوبصورت تجربہ ہو سکتا ہے۔ میں نے خود سائیکل پر انگکور واٹ کے کچھ چھوٹے مندروں کی سیر کی تھی، جو نہ صرف سستی تھی بلکہ اس سے جسمانی ورزش بھی ہوگئی تھی۔ اس کے علاوہ، پیدل سفر بھی ایک بہترین طریقہ ہے شہروں کو دریافت کرنے کا۔ کئی مقامات ایسے ہوتے ہیں جو ایک دوسرے کے قریب ہوتے ہیں اور آپ انہیں پیدل ہی دیکھ سکتے ہیں۔ یہ آپ کو مقامی زندگی کا قریب سے مشاہدہ کرنے کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔ جب آپ پیدل یا سائیکل پر سفر کرتے ہیں تو آپ کو ہر چھوٹی چیز کو دیکھنے اور اسے محسوس کرنے کا موقع ملتا ہے، جو کسی بھی گاڑی میں بیٹھ کر ممکن نہیں۔ یہ سستی آپشنز آپ کے سفر کو مزید یادگار بنا دیں گے۔

خرچ کی قسم ایک دن کا اوسط خرچہ (پاکستانی روپے میں) بچت کے طریقے
رہائش (ہاسٹل/گیسٹ ہاؤس) 1500 – 3000 آف سیزن میں بکنگ، ہاسٹل میں ڈورمیٹری
کھانا (سٹریٹ فوڈ/مقامی ریسٹورنٹ) 1000 – 2000 سٹریٹ فوڈ، مقامی بازار سے خریداری
نقل و حمل (ٹوک ٹوک/موٹر بائیک) 1500 – 2500 گروپ میں سفر، سائیکل یا پیدل سفر
سیاحتی مقامات (ٹکٹ) 1000 – 3000 (اگر ٹکٹ خریدا جائے) مفت مقامات کا دورہ، ایک دن کا پاس
متفرق اخراجات 500 – 1000 سودے بازی، غیر ضروری خریداری سے پرہیز
Advertisement

انٹرنیٹ اور رابطے: سفر کے دوران جڑے رہنے کے گُر

مقامی سم کارڈ: سستے ڈیٹا پیکجز کا انتخاب

آج کے دور میں انٹرنیٹ کے بغیر سفر کا تصور بھی ادھورا لگتا ہے، ہے نا؟ کمبوڈیا پہنچتے ہی آپ کو سب سے پہلے ایک مقامی سم کارڈ لے لینا چاہیے۔ یہ بہت ہی آسان اور سستا کام ہے۔ ائیرپورٹ پر یا شہر میں موجود کسی بھی موبائل سٹور پر آپ کو آسانی سے سم کارڈ مل جائے گا۔ مجھے یاد ہے جب میں پھنوم پھن پہنچا تھا تو میں نے فوراً ہی ایک مقامی سم لے لی تھی اور اس کا ڈیٹا پیکج اتنا سستا تھا کہ میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ آپ کو 1000 سے 2000 پاکستانی روپے میں ایک ہفتے یا 10 دن کے لیے کافی ڈیٹا مل جاتا ہے، جس سے آپ اپنے پیاروں سے رابطے میں رہ سکتے ہیں، نقشے استعمال کر سکتے ہیں اور اپنی خوبصورت یادیں سوشل میڈیا پر شیئر کر سکتے ہیں۔ سیل کارڈ (Cellcard) اور اسمارٹ (Smart) یہاں کی بڑی کمپنیاں ہیں جو بہترین سروسز فراہم کرتی ہیں۔ یہ بچت کا ایک بہترین طریقہ ہے کیونکہ اگر آپ اپنے ملک کا رومنگ پیکج استعمال کریں گے تو اس پر بہت زیادہ خرچہ آئے گا۔ مقامی سم کارڈ آپ کو اس پریشانی سے بچا کر ایک سمارٹ مسافر بناتا ہے۔

وائی فائی ہاٹ سپاٹس: مفت انٹرنیٹ کا استعمال

اگر آپ سم کارڈ پر بھی خرچ نہیں کرنا چاہتے، تو پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔ کمبوڈیا میں بہت سی ایسی جگہیں ہیں جہاں آپ کو مفت وائی فائی کی سہولت مل جائے گی۔ ہوٹلز، گیسٹ ہاؤسز، کافی شاپس اور ریسٹورنٹس میں مفت وائی فائی عام بات ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں سیئم ریپ کے ایک کافی شاپ میں بیٹھا تھا اور وہاں مفت وائی فائی استعمال کر کے اپنے گھر والوں سے ویڈیو کال کر رہا تھا۔ یہ ایک بہت اچھا طریقہ ہے پیسے بچانے کا، لیکن اس کا ایک نقصان یہ ہے کہ آپ ہمیشہ آن لائن نہیں رہ سکتے۔ اس لیے میں ذاتی طور پر ایک مقامی سم کارڈ لینے کو ترجیح دیتا ہوں، لیکن اگر آپ کا بجٹ بہت سخت ہے تو وائی فائی ہاٹ سپاٹس کا استعمال بھی ایک اچھا آپشن ہے۔ بس جہاں بھی جائیں، پہلے سے وائی فائی کی دستیابی چیک کر لیں تاکہ آپ کو کسی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔

سیاحتی مقامات کی سیر: کم بجٹ میں تاریخی عجائبات

Advertisement

انگکور واٹ اور دیگر مندر: ٹکٹوں کی بچت کے طریقے

کمبوڈیا کا سفر انگکور واٹ کے بغیر ادھورا ہے، ہے نا؟ یہ دنیا کے سب سے شاندار تاریخی مقامات میں سے ایک ہے۔ انگکور واٹ اور اس کے ارد گرد کے دیگر مندروں کو دیکھنے کے لیے آپ کو ایک پاس خریدنا پڑتا ہے۔ عام طور پر ایک دن کا پاس، تین دن کا پاس یا سات دن کا پاس دستیاب ہوتا ہے۔ میرا ذاتی تجربہ ہے کہ اگر آپ بجٹ میں ہیں تو تین دن کا پاس بہترین آپشن ہے۔ اس سے آپ تمام اہم مندروں کو آرام سے دیکھ سکتے ہیں اور آپ کو بھاگ دوڑ نہیں کرنی پڑتی۔ ایک دن میں بہت کچھ دیکھنا مشکل ہو جاتا ہے اور تھکان بھی بہت ہوتی ہے۔ ایک اور ٹِپ جو میں نے خود آزمائی ہے، وہ یہ کہ غروب آفتاب کا نظارہ دیکھنے کے لیے آپ بغیر ٹکٹ کے انگکور واٹ کے پاس جا سکتے ہیں، پاس صرف صبح کے وقت انٹری پوائنٹ پر چیک ہوتا ہے۔ شام میں غروب آفتاب کے مناظر بالکل مفت اور شاندار ہوتے ہیں اور وہ آپ کو ایک دن پہلے کا ٹکٹ خریدنے کی بچت کراتے ہیں۔ اپنے ٹوک ٹوک ڈرائیور سے پہلے ہی بات کر لیں کہ وہ آپ کو کن مندروں پر لے جائے گا تاکہ آپ کا وقت اور پیسہ دونوں بچیں۔

مفت یا کم لاگت والے دلکش مقامات

کمبوڈیا صرف انگکور واٹ تک محدود نہیں، یہاں بہت سے ایسے خوبصورت اور دلکش مقامات بھی ہیں جہاں آپ بغیر کسی خرچ کے یا بہت کم خرچ پر جا سکتے ہیں۔ سیئم ریپ میں “پب سٹریٹ” اور “نائٹ مارکیٹ” مفت گھومنے اور مقامی زندگی کا لطف اٹھانے کے لیے بہترین جگہیں ہیں۔ پھنوم پھن میں بھی آپ دریائے میکانگ کے کنارے چہل قدمی کر سکتے ہیں اور وہاں کے مقامی پارکوں میں جا کر سکون سے وقت گزار سکتے ہیں۔ میں نے خود پھنوم پھن میں رائل پیلس اور سلور پگوڈا کو دور سے ہی دیکھا تھا تاکہ ٹکٹ کے پیسے بچ سکیں، لیکن ان کا بیرونی نظارہ بھی کم خوبصورت نہیں۔ اس کے علاوہ، کمبوڈیا کے بہت سے ساحل (خاص طور پر سیہانوک ویل کے قریب) ایسے ہیں جہاں آپ بغیر کسی فیس کے سمندر کی خوبصورتی کا مزہ لے سکتے ہیں۔ کچھ چھوٹے گاؤں اور دیہات بھی ہیں جہاں مقامی زندگی کو قریب سے دیکھنا ایک الگ ہی تجربہ ہوتا ہے اور اس پر کوئی پیسہ خرچ نہیں ہوتا۔ یہ جگہیں آپ کے سفر کو مزید یادگار اور بھرپور بنا دیں گی، اور آپ کو احساس ہوگا کہ کم بجٹ میں بھی دنیا کیسی خوبصورت لگتی ہے۔

مقامی بازار اور خریداری: یادگاریں اور بچت کے مواقع

رات کے بازار: ہنر مند اشیاء اور سستے تحفے

کمبوڈیا کے سفر کے بعد دوستوں اور گھر والوں کے لیے کچھ یادگاری تحائف خریدنا تو بنتا ہے نا؟ لیکن اس پر بھی پیسے بچانا بہت ضروری ہے۔ کمبوڈیا میں رات کے بازار (Night Markets) اس کے لیے بہترین جگہیں ہیں۔ سیئم ریپ اور پھنوم پھن میں آپ کو ایسے کئی نائٹ مارکیٹس ملیں گے جہاں مقامی دستکاری، کپڑے، زیورات اور دیگر یادگاری اشیاء انتہائی سستی قیمتوں پر دستیاب ہوتی ہیں۔ مجھے یاد ہے جب میں سیئم ریپ کے نائٹ مارکیٹ میں گیا تھا تو وہاں مجھے ہاتھ سے بنی ہوئی لکڑی کی خوبصورت چیزیں اور سلک کے سکارف اتنے سستے ملے کہ میں حیران رہ گیا تھا۔ یہاں آپ کو اپنی پسند کی ہر چیز مل سکتی ہے اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ آپ یہاں سودے بازی بھی کر سکتے ہیں۔ یہ ایک ایسا موقع ہوتا ہے جہاں آپ مقامی لوگوں سے بات چیت کرتے ہیں، ان کی ثقافت کو سمجھتے ہیں اور ساتھ ہی اپنی جیب پر کم بوجھ ڈالتے ہوئے بہترین سودے حاصل کرتے ہیں۔

سودے بازی کی حکمت عملی: ہر چیز پر رعایت پائیں

کمبوڈیا میں خریداری کرتے وقت ایک اہم بات جو آپ کو ہمیشہ یاد رکھنی چاہیے وہ ہے سودے بازی! جی ہاں، یہاں تقریباً ہر چیز پر سودے بازی ممکن ہے۔ بازاروں میں، ٹوک ٹوک کی سواریوں پر، اور یہاں تک کہ گیسٹ ہاؤسز میں بھی آپ تھوڑی بہت قیمت کم کروا سکتے ہیں۔ میرا ذاتی تجربہ ہے کہ اگر آپ مسکراتے ہوئے اور نرمی سے سودے بازی کرتے ہیں تو اکثر مقامی لوگ خوشی سے آپ کو رعایت دے دیتے ہیں۔ کبھی بھی پہلی قیمت پر کوئی چیز مت خریدیں، ہمیشہ آدھی قیمت سے شروع کریں اور پھر آہستہ آہستہ ایک درمیانی قیمت پر پہنچیں۔ یہ ایک فن ہے جو وقت کے ساتھ آتا ہے، لیکن یہ آپ کے بجٹ کو بہت فائدہ پہنچا سکتا ہے۔ مجھے یاد ہے ایک بار میں نے ایک ٹوک ٹوک ڈرائیور سے کرائے پر سودے بازی کی تھی اور اس نے مجھے 20 فیصد تک رعایت دے دی تھی!

یہ چھوٹے چھوٹے طریقے آپ کے سفر کے اخراجات کو کافی حد تک کم کر سکتے ہیں اور آپ کو یہ محسوس بھی نہیں ہوگا۔

غیر متوقع اخراجات سے کیسے بچیں؟ سفر کے دوران بچت کے چند اہم راز

Advertisement

ایمرجنسی فنڈ: غیر متوقع حالات کے لیے تیاری

سفر کے دوران ہمیشہ یہ سوچ کر چلیں کہ کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ غیر متوقع اخراجات کسی بھی وقت سامنے آ سکتے ہیں، چاہے وہ کوئی معمولی بیماری ہو، کوئی حادثہ ہو، یا کوئی چیز کھو جائے۔ اس لیے میں ہمیشہ ایک چھوٹا سا ایمرجنسی فنڈ اپنے ساتھ رکھتا ہوں۔ میرا تجربہ کہتا ہے کہ آپ کو اپنی کل بجٹ کا کم از کم 10-15 فیصد حصہ اس فنڈ کے لیے مختص کرنا چاہیے۔ یہ فنڈ آپ کو ایسے حالات میں ذہنی سکون فراہم کرے گا اور آپ کو پریشانی سے بچائے گا۔ کمبوڈیا میں میڈیکل کی سہولیات بڑے شہروں میں تو دستیاب ہیں، لیکن پھر بھی ان پر خرچہ آ سکتا ہے۔ میں نے ایک بار سفر کے دوران معمولی طبیعت خراب ہونے پر ایمرجنسی فنڈ کا استعمال کیا تھا، اور اس وقت مجھے احساس ہوا تھا کہ یہ کتنا ضروری ہے۔ اس سے آپ کو یہ تسلی رہتی ہے کہ اگر کچھ بھی ہوا تو آپ تیار ہیں۔ اس کے علاوہ، سفر کے لیے بیمہ (Travel Insurance) بھی ایک بہترین آپشن ہے جو آپ کو بڑے مالی نقصانات سے بچا سکتا ہے۔

مفت سرگرمیاں اور تجربات: یادگار لمحات بنائیں

سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ کو ہر چیز پر پیسے خرچ کرنے کی ضرورت نہیں۔ کمبوڈیا میں بہت سی ایسی سرگرمیاں ہیں جن سے آپ مفت یا بہت کم خرچ پر لطف اٹھا سکتے ہیں۔ صبح کے وقت انگکور واٹ کے طلوع آفتاب کا نظارہ مفت ہے اور یہ ایک ایسا منظر ہے جو آپ زندگی بھر نہیں بھولیں گے۔ مقامی بازاروں میں گھومنا، لوگوں کو دیکھنا، ان کی زندگی کا حصہ بننا بھی ایک شاندار تجربہ ہے جس پر کوئی پیسہ خرچ نہیں ہوتا۔ میری صلاح یہ ہے کہ آپ مقامی لوگوں سے بات چیت کریں، ان کے رسم و رواج کو سمجھیں اور ان کی مہمان نوازی کا لطف اٹھائیں۔ یہ وہ تجربات ہوتے ہیں جو آپ کی روح کو سکون دیتے ہیں اور آپ کے سفر کو حقیقی معنوں میں یادگار بناتے ہیں۔ کمبوڈیا میں کئی ایسے خوبصورت دیہات ہیں جہاں آپ سائیکل پر جا کر مقامی زندگی کا مشاہدہ کر سکتے ہیں۔ یہ تمام چیزیں آپ کے سفر کے اخراجات کو کم کرتی ہیں اور آپ کو ایک گہرا اور بھرپور تجربہ فراہم کرتی ہیں۔ یاد رکھیں، سستا سفر کبھی بھی کم دلچسپ نہیں ہوتا، بلکہ یہ اکثر زیادہ مستند اور یادگار ثابت ہوتا ہے۔

کمبوڈیا کے سستے سفر کا آغاز: منصوبہ بندی کے اہم نکات

ویزا اور پروازیں: ابتدائی بچت کیسے ممکن ہے؟

السلام علیکم میرے پیارے دوستو! کمبوڈیا کا سفر شروع کرنے سے پہلے جو سب سے پہلی چیز ہمیں اپنی جیب پر کم سے کم بوجھ ڈالنے میں مدد دے سکتی ہے، وہ ہے ہوشیاری سے ویزا اور پروازوں کا انتظام کرنا۔ مجھے یاد ہے جب میں نے اپنا کمبوڈیا کا پہلا سفر پلان کیا تھا، تو میں نے سب سے پہلے یہی دیکھا کہ کون سی ایئر لائن سب سے سستی پروازیں دے رہی ہے۔ یہ کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے، بس تھوڑی سی تحقیق اور لچک کی ضرورت ہوتی ہے۔ عام طور پر، آف سیزن میں سفر کرنے سے پروازیں کافی سستی ملتی ہیں، اور اگر آپ اپنی تاریخوں میں تھوڑی لچک دکھا سکتے ہیں، تو اور بھی اچھے سودے مل سکتے ہیں۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ مختلف ایئر لائنز کی ویب سائٹس پر براہ راست اور ٹریول ایجنسیوں کے پورٹلز پر قیمتوں کا موازنہ کرنے سے اکثر حیرت انگیز فرق نظر آتا ہے۔ ویزا کے لیے، کمبوڈیا پہنچنے پر ویزا (Visa on Arrival) کا آپشن موجود ہے، جو کافی آسان ہے، لیکن کچھ ممالک کے شہریوں کے لیے پہلے سے ای-ویزا حاصل کرنا بھی ممکن ہے۔ میری صلاح یہی ہے کہ اپنی شہریت کے مطابق پہلے سے معلومات حاصل کر لیں تاکہ ائیرپورٹ پر کسی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔ تھوڑی سی ایڈوانس منصوبہ بندی آپ کو ہزاروں روپے بچا سکتی ہے، اور یہ بچت آپ اپنے سفر کے دوران کسی اور اچھی چیز پر خرچ کر سکتے ہیں۔ یہ ایک ایسا ٹِپ ہے جو میں نے اپنے ہر بین الاقوامی سفر میں آزمایا ہے اور یہ ہمیشہ کارآمد رہا ہے۔

سفر کا بہترین وقت: ہجوم سے بچیں، پیسے بچائیں

کمبوڈیا کا سفر کب کیا جائے تاکہ آپ کو نہ صرف موسم خوشگوار ملے بلکہ آپ کی جیب پر بھی بوجھ نہ پڑے، یہ ایک اہم سوال ہے۔ میں اپنے ذاتی تجربے سے بتا سکتا ہوں کہ نومبر سے اپریل تک کا عرصہ خشک موسم کی وجہ سے بہت سے سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے، اور اس وجہ سے قیمتیں بھی بڑھ جاتی ہیں۔ ہوٹل، پروازیں اور یہاں تک کہ ٹور گائیڈز بھی زیادہ قیمتیں مانگتے ہیں۔ اگر آپ واقعی بچت کرنا چاہتے ہیں، تو میں آپ کو مئی سے اکتوبر تک کے “گرین سیزن” میں سفر کرنے کا مشورہ دوں گا۔ یہ مون سون کا موسم ہوتا ہے، بارشیں ہوتی ہیں، لیکن یہ ایسا نہیں کہ پورا دن بارش ہوتی رہے۔ اکثر مختصر بارش کے بعد موسم پھر سے کھل جاتا ہے۔ اس موسم میں سب سے بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ سیاحوں کا رش کم ہوتا ہے، جس سے ہوٹل اور ٹورز سستے ملتے ہیں۔ مجھے یاد ہے ایک بار میں نے اسی موسم میں سفر کیا تھا اور انگکور واٹ پر رش بہت کم تھا، جس سے تصویریں لینے کا اور ہر جگہ کو سکون سے دیکھنے کا ایک بہترین موقع ملا تھا۔ مناظر بھی بارش کے بعد ہرے بھرے اور تازگی سے بھرپور ہوتے ہیں جو آنکھوں کو بہت بھلے لگتے ہیں۔ اس موسم میں نہ صرف آپ پیسے بچائیں گے بلکہ ایک زیادہ پرسکون اور حسین کمبوڈیا کا تجربہ بھی حاصل کریں گے۔

رہائش کی تلاش: بجٹ میں بہترین قیام گاہیں

Advertisement

ہاسٹلز اور گیسٹ ہاؤسز: اکیلے مسافروں کے لیے بہترین

کمبوڈیا میں رہائش کا انتخاب ایک ایسا فیصلہ ہے جو آپ کے پورے سفر کے بجٹ پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔ جب میں پہلی بار کمبوڈیا گیا تھا، تو میں نے سوچا کہ ہوٹل ہی سب سے اچھی آپشن ہوگی، لیکن بعد میں مجھے احساس ہوا کہ ہاسٹلز اور گیسٹ ہاؤسز بھی کسی نعمت سے کم نہیں۔ خاص طور پر اگر آپ اکیلے سفر کر رہے ہیں یا دوستوں کے ساتھ ہیں اور بجٹ ٹائٹ ہے تو ہاسٹلز ایک بہترین انتخاب ہیں۔ سیئم ریپ اور پھنوم پھن میں آپ کو ایسے لاجواب ہاسٹلز ملیں گے جہاں آپ نہ صرف انتہائی کم قیمت پر رہ سکتے ہیں، بلکہ نئے دوست بھی بنا سکتے ہیں۔ میں نے ایک ہاسٹل میں قیام کیا تھا جہاں ایک رات کا خرچہ پاکستانی 1500 روپے سے بھی کم تھا اور اس میں ناشتہ بھی شامل تھا۔ وہاں کے کامن رومز میں دیگر مسافروں سے بات چیت کرنے اور ان کے تجربات سے سیکھنے کا موقع بھی ملتا ہے۔ یہ ہاسٹلز اکثر صاف ستھرے ہوتے ہیں اور بنیادی سہولیات جیسے کہ مفت وائی فائی اور گرم پانی بھی فراہم کرتے ہیں۔ گیسٹ ہاؤسز بھی اچھے ہوتے ہیں جہاں آپ کو ایک نجی کمرہ تھوڑی زیادہ قیمت پر مل جاتا ہے، لیکن پھر بھی کسی مہنگے ہوٹل سے بہت سستا۔ ان جگہوں پر رہنے سے آپ کو مقامی ثقافت کو قریب سے جاننے کا موقع بھی ملتا ہے، جو کسی بھی عام ہوٹل میں ممکن نہیں۔

مقامی اپارٹمنٹس اور ہوم اسٹیز: ایک اور تجربہ

اگر آپ ہاسٹلز سے تھوڑا زیادہ آرام چاہتے ہیں اور زیادہ عرصے کے لیے قیام کر رہے ہیں، یا اگر آپ خاندان کے ساتھ سفر کر رہے ہیں، تو میں آپ کو مقامی اپارٹمنٹس یا ہوم اسٹیز پر غور کرنے کا مشورہ دوں گا۔ میرا ذاتی تجربہ ہے کہ ایئربنب (Airbnb) جیسی ویب سائٹس پر آپ کو ایسے مقامی گھر یا اپارٹمنٹس مل جاتے ہیں جو نہ صرف آرام دہ ہوتے ہیں بلکہ ان کی قیمت بھی عام ہوٹلوں سے کہیں کم ہوتی ہے۔ ہوم سٹے کا تجربہ تو بالکل ہی مختلف ہوتا ہے، آپ کسی مقامی خاندان کے ساتھ رہتے ہیں، ان کے رسم و رواج کو سمجھتے ہیں، ان کے ساتھ کھانا کھاتے ہیں اور یوں ایک یادگار ثقافتی تجربہ حاصل کرتے ہیں۔ مجھے یاد ہے جب میں نے ایک بار کمبوڈیا میں ہوم سٹے لیا تھا، تو میزبان خاندان نے مجھے مقامی کھانوں کی ترکیبیں سکھائیں اور مجھے قریبی گاؤں کی سیر کرائی، جو کسی ٹور کمپنی کے ساتھ ممکن نہ تھا۔ یہ صرف رہائش نہیں بلکہ ایک مکمل تجربہ بن جاتا ہے جو آپ کے سفر کو مزید یادگار بنا دیتا ہے۔ ان جگہوں پر آپ کو کچن کی سہولت بھی مل سکتی ہے، جس سے آپ اپنا کھانا خود بنا کر کھانے پینے کے اخراجات میں مزید بچت کر سکتے ہیں۔

مقامی کھانوں کا ذائقہ: پیٹ بھی بھرے، جیب بھی بچے

سٹریٹ فوڈ: کمبوڈیا کی جان اور آپ کی بچت کا راز

캄보디아 여행 예산 짜기 관련 이미지 2
کمبوڈیا میں کھانے پینے کا تجربہ اس قدر شاندار اور سستا ہو سکتا ہے کہ آپ حیران رہ جائیں گے۔ مجھے ذاتی طور پر سٹریٹ فوڈ سے بہت محبت ہے، اور میرا ماننا ہے کہ کسی بھی ملک کی اصلی ثقافت کو جاننے کا بہترین طریقہ اس کے سٹریٹ فوڈ کو چکھنا ہے۔ کمبوڈیا میں ہر جگہ آپ کو سٹریٹ فوڈ کے سٹالز نظر آئیں گے جہاں تازہ اور لذیذ کھانے انتہائی کم قیمت پر دستیاب ہوتے ہیں۔ فرض کریں، اگر آپ ہوٹل میں ایک وقت کا کھانا کھاتے ہیں تو آپ کے کئی سو روپے لگ سکتے ہیں، جبکہ سٹریٹ فوڈ سے آپ اسی قیمت میں کئی بار پیٹ بھر کر کھا سکتے ہیں۔ نوڈل سوپ، آموک (Amok)، لوک لاک (Lok Lak) اور دیگر مقامی ڈشز جو سٹریٹ فوڈ پر ملتی ہیں، وہ نہ صرف ذائقہ دار ہوتی ہیں بلکہ حفظان صحت کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ میں نے ایک بار سیئم ریپ کے نائٹ مارکیٹ میں نوڈل سوپ چکھا تھا، جو اتنا مزیدار تھا کہ میں اگلے دن بھی وہیں چلا گیا، اور اس کی قیمت پاکستانی تقریباً 300-400 روپے تھی۔ بس تھوڑی سی ہمت کریں اور مقامی لوگوں کی طرح سٹریٹ فوڈ کا لطف اٹھائیں، یہ آپ کے پیٹ کو بھی خوش رکھے گا اور جیب کو بھی۔ اس سے بہتر کوئی بچت کا طریقہ ہو ہی نہیں سکتا!

مقامی ریسٹورنٹس اور بازار: صحت مند اور سستا کھانا

اگر آپ سٹریٹ فوڈ سے تھوڑا ہٹ کر کچھ مزید آرام دہ جگہ پر کھانا پسند کرتے ہیں تو مقامی ریسٹورنٹس بھی آپ کے لیے ایک بہترین آپشن ہیں۔ یہ ریسٹورنٹس اکثر چھوٹی گلیاں اور محلوں میں واقع ہوتے ہیں اور بڑی ہوٹلوں کے مقابلے میں بہت سستے ہوتے ہیں۔ میرا تجربہ ہے کہ یہاں آپ کو مستند کمبوڈین کھانا ملتا ہے جو سیاحوں کے لیے تیار کیے گئے مہنگے ریسٹورنٹس سے کہیں زیادہ ذائقہ دار ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، پھنوم پھن میں ایسے کئی ریسٹورنٹس ہیں جہاں آپ 700-800 روپے میں ایک مکمل کھانا کھا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، مقامی بازاروں سے تازہ پھل اور سبزی خرید کر کھانا بھی ایک بہترین اور صحت مند آپشن ہے۔ میں نے کئی بار صبح کے وقت بازار سے تازہ پھل خریدے ہیں اور دن بھر ان سے لطف اٹھایا ہے۔ یہ نہ صرف سستے پڑتے ہیں بلکہ آپ کو مقامی لوگوں کے ساتھ گھلنے ملنے کا موقع بھی فراہم کرتے ہیں۔ یاد رکھیں، ہمیشہ وہی جگہیں تلاش کریں جہاں مقامی لوگ کھا رہے ہوں، وہیں آپ کو بہترین اور سستا کھانا ملے گا۔

سفر میں گھومنے پھرنے کے آسان اور سستے طریقے

ٹوک ٹوک اور موٹر بائیک رینٹل: مقامی انداز میں سفر

کمبوڈیا میں ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کے لیے ٹوک ٹوک (Tuk-Tuk) سے بہتر کوئی چیز نہیں۔ یہ نہ صرف سفر کا ایک دلچسپ طریقہ ہے بلکہ بجٹ میں بھی بہت اچھا ہے۔ سیئم ریپ میں انگکور واٹ کی سیر کے لیے ٹوک ٹوک سب سے مقبول ذریعہ ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں نے انگکور واٹ کے لیے ٹوک ٹوک ہائر کیا تھا تو ڈرائیور نے پورے دن مجھے تمام مندروں کی سیر کروائی تھی اور اس کا خرچہ بہت ہی مناسب تھا۔ آپ ایک دن کے لیے 3000 سے 5000 پاکستانی روپے میں ٹوک ٹوک ڈرائیور ہائر کر سکتے ہیں، جو آپ کو پورے دن اپنی مرضی کے مقامات پر لے جائے گا۔ اگر آپ اکیلے ہیں اور ایڈونچر کے شوقین ہیں تو موٹر بائیک رینٹل بھی ایک بہترین آپشن ہے۔ سیئم ریپ اور سیہانوک ویل جیسے شہروں میں آپ روزانہ کی بنیاد پر موٹر بائیک کرایہ پر لے سکتے ہیں جس کا خرچہ تقریباً 1500 سے 2500 روپے یومیہ ہوتا ہے۔ اس سے آپ اپنی مرضی کے مطابق کہیں بھی جا سکتے ہیں اور نئے راستے دریافت کر سکتے ہیں۔ بس ہیلمٹ پہننا اور احتیاط سے گاڑی چلانا نہ بھولیں۔ یہ آپ کو نقل و حمل کے بڑے اخراجات سے بچا کر جیب پر بوجھ کم کرنے میں مدد دے گا۔

سائیکل اور پیدل سفر: صحت اور بچت ایک ساتھ

اگر آپ انتہائی بجٹ میں سفر کر رہے ہیں اور جسمانی طور پر بھی فٹ ہیں، تو سائیکل اور پیدل سفر آپ کے لیے بہترین آپشن ہو سکتے ہیں۔ کمبوڈیا کے زیادہ تر شہروں میں سائیکل کرایہ پر لینا بہت آسان اور سستا ہے۔ آپ ایک دن کے لیے تقریباً 200 سے 500 پاکستانی روپے میں سائیکل کرایہ پر لے سکتے ہیں۔ انگکور واٹ کے قریبی علاقوں اور سیئم ریپ جیسے شہروں میں سائیکل پر گھومنا ایک خوبصورت تجربہ ہو سکتا ہے۔ میں نے خود سائیکل پر انگکور واٹ کے کچھ چھوٹے مندروں کی سیر کی تھی، جو نہ صرف سستی تھی بلکہ اس سے جسمانی ورزش بھی ہوگئی تھی۔ اس کے علاوہ، پیدل سفر بھی ایک بہترین طریقہ ہے شہروں کو دریافت کرنے کا۔ کئی مقامات ایسے ہوتے ہیں جو ایک دوسرے کے قریب ہوتے ہیں اور آپ انہیں پیدل ہی دیکھ سکتے ہیں۔ یہ آپ کو مقامی زندگی کا قریب سے مشاہدہ کرنے کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔ جب آپ پیدل یا سائیکل پر سفر کرتے ہیں تو آپ کو ہر چھوٹی چیز کو دیکھنے اور اسے محسوس کرنے کا موقع ملتا ہے، جو کسی بھی گاڑی میں بیٹھ کر ممکن نہیں۔ یہ سستی آپشنز آپ کے سفر کو مزید یادگار بنا دیں گے۔

خرچ کی قسم ایک دن کا اوسط خرچہ (پاکستانی روپے میں) بچت کے طریقے
رہائش (ہاسٹل/گیسٹ ہاؤس) 1500 – 3000 آف سیزن میں بکنگ، ہاسٹل میں ڈورمیٹری
کھانا (سٹریٹ فوڈ/مقامی ریسٹورنٹ) 1000 – 2000 سٹریٹ فوڈ، مقامی بازار سے خریداری
نقل و حمل (ٹوک ٹوک/موٹر بائیک) 1500 – 2500 گروپ میں سفر، سائیکل یا پیدل سفر
سیاحتی مقامات (ٹکٹ) 1000 – 3000 (اگر ٹکٹ خریدا جائے) مفت مقامات کا دورہ، ایک دن کا پاس
متفرق اخراجات 500 – 1000 سودے بازی، غیر ضروری خریداری سے پرہیز
Advertisement

انٹرنیٹ اور رابطے: سفر کے دوران جڑے رہنے کے گُر

مقامی سم کارڈ: سستے ڈیٹا پیکجز کا انتخاب

آج کے دور میں انٹرنیٹ کے بغیر سفر کا تصور بھی ادھورا لگتا ہے، ہے نا؟ کمبوڈیا پہنچتے ہی آپ کو سب سے پہلے ایک مقامی سم کارڈ لے لینا چاہیے۔ یہ بہت ہی آسان اور سستا کام ہے۔ ائیرپورٹ پر یا شہر میں موجود کسی بھی موبائل سٹور پر آپ کو آسانی سے سم کارڈ مل جائے گا۔ مجھے یاد ہے جب میں پھنوم پھن پہنچا تھا تو میں نے فوراً ہی ایک مقامی سم لے لی تھی اور اس کا ڈیٹا پیکج اتنا سستا تھا کہ میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ آپ کو 1000 سے 2000 پاکستانی روپے میں ایک ہفتے یا 10 دن کے لیے کافی ڈیٹا مل جاتا ہے، جس سے آپ اپنے پیاروں سے رابطے میں رہ سکتے ہیں، نقشے استعمال کر سکتے ہیں اور اپنی خوبصورت یادیں سوشل میڈیا پر شیئر کر سکتے ہیں۔ سیل کارڈ (Cellcard) اور اسمارٹ (Smart) یہاں کی بڑی کمپنیاں ہیں جو بہترین سروسز فراہم کرتی ہیں۔ یہ بچت کا ایک بہترین طریقہ ہے کیونکہ اگر آپ اپنے ملک کا رومنگ پیکج استعمال کریں گے تو اس پر بہت زیادہ خرچہ آئے گا۔ مقامی سم کارڈ آپ کو اس پریشانی سے بچا کر ایک سمارٹ مسافر بناتا ہے۔

وائی فائی ہاٹ سپاٹس: مفت انٹرنیٹ کا استعمال

اگر آپ سم کارڈ پر بھی خرچ نہیں کرنا چاہتے، تو پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔ کمبوڈیا میں بہت سی ایسی جگہیں ہیں جہاں آپ کو مفت وائی فائی کی سہولت مل جائے گی۔ ہوٹلز، گیسٹ ہاؤسز، کافی شاپس اور ریسٹورنٹس میں مفت وائی فائی عام بات ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں سیئم ریپ کے ایک کافی شاپ میں بیٹھا تھا اور وہاں مفت وائی فائی استعمال کر کے اپنے گھر والوں سے ویڈیو کال کر رہا تھا۔ یہ ایک بہت اچھا طریقہ ہے پیسے بچانے کا، لیکن اس کا ایک نقصان یہ ہے کہ آپ ہمیشہ آن لائن نہیں رہ سکتے۔ اس لیے میں ذاتی طور پر ایک مقامی سم کارڈ لینے کو ترجیح دیتا ہوں، لیکن اگر آپ کا بجٹ بہت سخت ہے تو وائی فائی ہاٹ سپاٹس کا استعمال بھی ایک اچھا آپشن ہے۔ بس جہاں بھی جائیں، پہلے سے وائی فائی کی دستیابی چیک کر لیں تاکہ آپ کو کسی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔

سیاحتی مقامات کی سیر: کم بجٹ میں تاریخی عجائبات

Advertisement

انگکور واٹ اور دیگر مندر: ٹکٹوں کی بچت کے طریقے

کمبوڈیا کا سفر انگکور واٹ کے بغیر ادھورا ہے، ہے نا؟ یہ دنیا کے سب سے شاندار تاریخی مقامات میں سے ایک ہے۔ انگکور واٹ اور اس کے ارد گرد کے دیگر مندروں کو دیکھنے کے لیے آپ کو ایک پاس خریدنا پڑتا ہے۔ عام طور پر ایک دن کا پاس، تین دن کا پاس یا سات دن کا پاس دستیاب ہوتا ہے۔ میرا ذاتی تجربہ ہے کہ اگر آپ بجٹ میں ہیں تو تین دن کا پاس بہترین آپشن ہے۔ اس سے آپ تمام اہم مندروں کو آرام سے دیکھ سکتے ہیں اور آپ کو بھاگ دوڑ نہیں کرنی پڑتی۔ ایک دن میں بہت کچھ دیکھنا مشکل ہو جاتا ہے اور تھکان بھی بہت ہوتی ہے۔ ایک اور ٹِپ جو میں نے خود آزمائی ہے، وہ یہ کہ غروب آفتاب کا نظارہ دیکھنے کے لیے آپ بغیر ٹکٹ کے انگکور واٹ کے پاس جا سکتے ہیں، پاس صرف صبح کے وقت انٹری پوائنٹ پر چیک ہوتا ہے۔ شام میں غروب آفتاب کے مناظر بالکل مفت اور شاندار ہوتے ہیں اور وہ آپ کو ایک دن پہلے کا ٹکٹ خریدنے کی بچت کراتے ہیں۔ اپنے ٹوک ٹوک ڈرائیور سے پہلے ہی بات کر لیں کہ وہ آپ کو کن مندروں پر لے جائے گا تاکہ آپ کا وقت اور پیسہ دونوں بچیں۔

مفت یا کم لاگت والے دلکش مقامات

کمبوڈیا صرف انگکور واٹ تک محدود نہیں، یہاں بہت سے ایسے خوبصورت اور دلکش مقامات بھی ہیں جہاں آپ بغیر کسی خرچ کے یا بہت کم خرچ پر جا سکتے ہیں۔ سیئم ریپ میں “پب سٹریٹ” اور “نائٹ مارکیٹ” مفت گھومنے اور مقامی زندگی کا لطف اٹھانے کے لیے بہترین جگہیں ہیں۔ پھنوم پھن میں بھی آپ دریائے میکانگ کے کنارے چہل قدمی کر سکتے ہیں اور وہاں کے مقامی پارکوں میں جا کر سکون سے وقت گزار سکتے ہیں۔ میں نے خود پھنوم پھن میں رائل پیلس اور سلور پگوڈا کو دور سے ہی دیکھا تھا تاکہ ٹکٹ کے پیسے بچ سکیں، لیکن ان کا بیرونی نظارہ بھی کم خوبصورت نہیں۔ اس کے علاوہ، کمبوڈیا کے بہت سے ساحل (خاص طور پر سیہانوک ویل کے قریب) ایسے ہیں جہاں آپ بغیر کسی فیس کے سمندر کی خوبصورتی کا مزہ لے سکتے ہیں۔ کچھ چھوٹے گاؤں اور دیہات بھی ہیں جہاں مقامی زندگی کو قریب سے دیکھنا ایک الگ ہی تجربہ ہوتا ہے اور اس پر کوئی پیسہ خرچ نہیں ہوتا۔ یہ جگہیں آپ کے سفر کو مزید یادگار اور بھرپور بنا دیں گی، اور آپ کو احساس ہوگا کہ کم بجٹ میں بھی دنیا کیسی خوبصورت لگتی ہے۔

مقامی بازار اور خریداری: یادگاریں اور بچت کے مواقع

رات کے بازار: ہنر مند اشیاء اور سستے تحفے

کمبوڈیا کے سفر کے بعد دوستوں اور گھر والوں کے لیے کچھ یادگاری تحائف خریدنا تو بنتا ہے نا؟ لیکن اس پر بھی پیسے بچانا بہت ضروری ہے۔ کمبوڈیا میں رات کے بازار (Night Markets) اس کے لیے بہترین جگہیں ہیں۔ سیئم ریپ اور پھنوم پھن میں آپ کو ایسے کئی نائٹ مارکیٹس ملیں گے جہاں مقامی دستکاری، کپڑے، زیورات اور دیگر یادگاری اشیاء انتہائی سستی قیمتوں پر دستیاب ہوتی ہیں۔ مجھے یاد ہے جب میں سیئم ریپ کے نائٹ مارکیٹ میں گیا تھا تو وہاں مجھے ہاتھ سے بنی ہوئی لکڑی کی خوبصورت چیزیں اور سلک کے سکارف اتنے سستے ملے کہ میں حیران رہ گیا تھا۔ یہاں آپ کو اپنی پسند کی ہر چیز مل سکتی ہے اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ آپ یہاں سودے بازی بھی کر سکتے ہیں۔ یہ ایک ایسا موقع ہوتا ہے جہاں آپ مقامی لوگوں سے بات چیت کرتے ہیں، ان کی ثقافت کو سمجھتے ہیں اور ساتھ ہی اپنی جیب پر کم بوجھ ڈالتے ہوئے بہترین سودے حاصل کرتے ہیں۔

سودے بازی کی حکمت عملی: ہر چیز پر رعایت پائیں

کمبوڈیا میں خریداری کرتے وقت ایک اہم بات جو آپ کو ہمیشہ یاد رکھنی چاہیے وہ ہے سودے بازی! جی ہاں، یہاں تقریباً ہر چیز پر سودے بازی ممکن ہے۔ بازاروں میں، ٹوک ٹوک کی سواریوں پر، اور یہاں تک کہ گیسٹ ہاؤسز میں بھی آپ تھوڑی بہت قیمت کم کروا سکتے ہیں۔ میرا ذاتی تجربہ ہے کہ اگر آپ مسکراتے ہوئے اور نرمی سے سودے بازی کرتے ہیں تو اکثر مقامی لوگ خوشی سے آپ کو رعایت دے دیتے ہیں۔ کبھی بھی پہلی قیمت پر کوئی چیز مت خریدیں، ہمیشہ آدھی قیمت سے شروع کریں اور پھر آہستہ آہستہ ایک درمیانی قیمت پر پہنچیں۔ یہ ایک فن ہے جو وقت کے ساتھ آتا ہے، لیکن یہ آپ کے بجٹ کو بہت فائدہ پہنچا سکتا ہے۔ مجھے یاد ہے ایک بار میں نے ایک ٹوک ٹوک ڈرائیور سے کرائے پر سودے بازی کی تھی اور اس نے مجھے 20 فیصد تک رعایت دے دی تھی!

یہ چھوٹے چھوٹے طریقے آپ کے سفر کے اخراجات کو کافی حد تک کم کر سکتے ہیں اور آپ کو یہ محسوس بھی نہیں ہوگا۔

غیر متوقع اخراجات سے کیسے بچیں؟ سفر کے دوران بچت کے چند اہم راز

Advertisement

ایمرجنسی فنڈ: غیر متوقع حالات کے لیے تیاری

سفر کے دوران ہمیشہ یہ سوچ کر چلیں کہ کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ غیر متوقع اخراجات کسی بھی وقت سامنے آ سکتے ہیں، چاہے وہ کوئی معمولی بیماری ہو، کوئی حادثہ ہو، یا کوئی چیز کھو جائے۔ اس لیے میں ہمیشہ ایک چھوٹا سا ایمرجنسی فنڈ اپنے ساتھ رکھتا ہوں۔ میرا تجربہ کہتا ہے کہ آپ کو اپنی کل بجٹ کا کم از کم 10-15 فیصد حصہ اس فنڈ کے لیے مختص کرنا چاہیے۔ یہ فنڈ آپ کو ایسے حالات میں ذہنی سکون فراہم کرے گا اور آپ کو پریشانی سے بچائے گا۔ کمبوڈیا میں میڈیکل کی سہولیات بڑے شہروں میں تو دستیاب ہیں، لیکن پھر بھی ان پر خرچہ آ سکتا ہے۔ میں نے ایک بار سفر کے دوران معمولی طبیعت خراب ہونے پر ایمرجنسی فنڈ کا استعمال کیا تھا، اور اس وقت مجھے احساس ہوا تھا کہ یہ کتنا ضروری ہے۔ اس سے آپ کو یہ تسلی رہتی ہے کہ اگر کچھ بھی ہوا تو آپ تیار ہیں۔ اس کے علاوہ، سفر کے لیے بیمہ (Travel Insurance) بھی ایک بہترین آپشن ہے جو آپ کو بڑے مالی نقصانات سے بچا سکتا ہے۔

مفت سرگرمیاں اور تجربات: یادگار لمحات بنائیں

سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ کو ہر چیز پر پیسے خرچ کرنے کی ضرورت نہیں۔ کمبوڈیا میں بہت سی ایسی سرگرمیاں ہیں جن سے آپ مفت یا بہت کم خرچ پر لطف اٹھا سکتے ہیں۔ صبح کے وقت انگکور واٹ کے طلوع آفتاب کا نظارہ مفت ہے اور یہ ایک ایسا منظر ہے جو آپ زندگی بھر نہیں بھولیں گے۔ مقامی بازاروں میں گھومنا، لوگوں کو دیکھنا، ان کی زندگی کا حصہ بننا بھی ایک شاندار تجربہ ہے جس پر کوئی پیسہ خرچ نہیں ہوتا۔ میری صلاح یہ ہے کہ آپ مقامی لوگوں سے بات چیت کریں، ان کے رسم و رواج کو سمجھیں اور ان کی مہمان نوازی کا لطف اٹھائیں۔ یہ وہ تجربات ہوتے ہیں جو آپ کی روح کو سکون دیتے ہیں اور آپ کے سفر کو حقیقی معنوں میں یادگار بناتے ہیں۔ کمبوڈیا میں کئی ایسے خوبصورت دیہات ہیں جہاں آپ سائیکل پر جا کر مقامی زندگی کا مشاہدہ کر سکتے ہیں۔ یہ تمام چیزیں آپ کے سفر کے اخراجات کو کم کرتی ہیں اور آپ کو ایک گہرا اور بھرپور تجربہ فراہم کرتی ہیں۔ یاد رکھیں، سستا سفر کبھی بھی کم دلچسپ نہیں ہوتا، بلکہ یہ اکثر زیادہ مستند اور یادگار ثابت ہوتا ہے۔

글을마치며

تو میرے پیارے دوستو، کمبوڈیا کا بجٹ میں سفر کرنا کوئی مشکل کام نہیں بلکہ ایک دلچسپ مہم جوئی ہے جسے آپ سمجھداری اور منصوبہ بندی سے ایک یادگار تجربہ بنا سکتے ہیں۔ ہر قدم پر بچت کے طریقے اپناتے ہوئے، آپ نہ صرف اپنی جیب بچائیں گے بلکہ مقامی ثقافت اور زندگی کو قریب سے جاننے کا ایک انمول موقع بھی حاصل کریں گے۔ میرا یقین ہے کہ یہ تمام تجاویز آپ کے اگلے کمبوڈیا کے سفر کو نہ صرف سستا بلکہ بہترین اور بھرپور بنا دیں گی۔ تو پھر دیر کس بات کی، بس اپنا بیگ اٹھائیں اور کمبوڈیا کی خوبصورتی دریافت کرنے نکل پڑیں!

알아두면 쓸모 있는 정보

1. مقامی زبان کے چند بنیادی الفاظ سیکھ لیں: “ہیلو” (سواستدی)، “شکریہ” (اورکون) جیسے الفاظ مقامی لوگوں کے ساتھ آپ کے تعلقات کو مزید خوشگوار بنائیں گے اور سودے بازی میں بھی مدد ملے گی۔

2. ہمیشہ ایک آف لائن نقشہ اپنے پاس رکھیں: انٹرنیٹ کی دستیابی ہر جگہ نہیں ہوتی، اس لیے Google Maps جیسے کسی بھی ایپ کا آف لائن نقشہ ڈاؤن لوڈ کر کے رکھیں تاکہ راستہ بھٹکنے سے بچ سکیں۔

3. پانی زیادہ سے زیادہ پئیں: کمبوڈیا کا موسم گرم اور مرطوب ہوتا ہے، اس لیے ہمیشہ اپنے ساتھ پانی کی بوتل رکھیں اور ہائیڈریٹڈ رہیں، تاکہ آپ صحت مند اور توانا رہ سکیں۔

4. سودے بازی کو ہمیشہ مسکراہٹ کے ساتھ کریں: مقامی بازاروں اور ٹوک ٹوک کرایوں پر سودے بازی عام ہے، لیکن اسے ہمیشہ نرمی اور مسکراہٹ کے ساتھ کریں، اس سے آپ کو بہتر ڈیل ملنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

5. اپنی قیمتی اشیاء کا خیال رکھیں: سفر کے دوران ذاتی سامان کی حفاظت انتہائی اہم ہے، خاص طور پر ہجوم والی جگہوں پر اپنے پاسپورٹ اور رقم کو محفوظ رکھیں تاکہ کسی بھی پریشانی سے بچا جا سکے۔

Advertisement

중요 사항 정리

کمبوڈیا کا بجٹ سفر کامیاب بنانے کے لیے ویزا اور پروازوں کی پیشگی منصوبہ بندی، سستے رہائش کے اختیارات کا انتخاب، مقامی سٹریٹ فوڈ سے لطف اندوزی، اور نقل و حمل کے لیے ٹوک ٹوک یا موٹر بائیک کا استعمال کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ غیر متوقع اخراجات کے لیے ایمرجنسی فنڈ رکھنا نہ بھولیں اور مقامی سم کارڈ یا مفت وائی فائی سے جڑے رہیں۔ انگکور واٹ اور دیگر مفت یا کم لاگت والے مقامات کی سیر سے آپ کا سفر نہ صرف یادگار بنے گا بلکہ آپ کی جیب پر بھی بوجھ نہیں پڑے گا۔ بس یہ یاد رکھیں کہ تھوڑی سی تحقیق اور حکمت عملی سے آپ کمبوڈیا میں ایک بہترین، سستا اور بھرپور سفر کا تجربہ حاصل کر سکتے ہیں۔

اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖

ق1: کمبوڈیا کے سفر کے لیے روزانہ کا حقیقت پسندانہ بجٹ کتنا ہونا چاہیے؟اے1: میرے پیارے دوستو، یہ بہت اہم سوال ہے! مجھے یاد ہے جب میں نے خود پہلی بار کمبوڈیا جانے کا سوچا تھا تو سب سے پہلے یہی سوچا کہ بھلا کتنے پیسے لگیں گے؟ میرا ذاتی تجربہ کہتا ہے کہ کمبوڈیا ایک ایسا ملک ہے جہاں آپ اپنی جیب کے حساب سے بہت مزے سے سفر کر سکتے ہیں۔ اگر آپ واقعی بجٹ فرینڈلی سفر چاہتے ہیں تو روزانہ 25 سے 40 امریکی ڈالر کافی ہوسکتے ہیں۔ اس بجٹ میں آپ کو ہاسٹلز یا بنیادی گیسٹ ہاؤسز میں رہائش مل جائے گی، سٹریٹ فوڈ سے لذیذ کھانوں کا مزہ لے سکتے ہیں، اور شہر میں گھومنے پھرنے کے لیے توک توک کا استعمال کر سکتے ہیں۔اگر آپ تھوڑا آرام دہ سفر کرنا چاہتے ہیں، یعنی درمیانے درجے کا بجٹ رکھتے ہیں، تو 50 سے 100 امریکی ڈالر روزانہ میں آپ بہترین بوتیک ہوٹلز میں رہ سکتے ہیں، مقامی اور کچھ بین الاقوامی ریسٹورنٹس میں کھانا کھا سکتے ہیں اور چند گائیڈڈ ٹورز بھی لے سکتے ہیں۔ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ کمبوڈیا میں امریکی ڈالر بہت عام ہیں، اس لیے آپ کو بار بار کرنسی تبدیل کرنے کی پریشانی نہیں ہوتی۔ مقامی کرنسی (ریل) چھوٹی موٹی چیزوں کے لیے کام آتی ہے، لیکن بڑی ادائیگیوں کے لیے ڈالر ہی چلتے ہیں۔ق2: کمبوڈیا میں رہائش اور کھانے پر پیسے کیسے بچائیں؟اے2: یہ وہ جگہ ہے جہاں آپ سب سے زیادہ بچت کر سکتے ہیں، اور یقین مانیں، میں نے خود ایسا کیا ہے!

رہائش کے لیے، اگر آپ سستی اور اچھی جگہ ڈھونڈ رہے ہیں تو ہاسٹلز یا گیسٹ ہاؤسز بہترین آپشن ہیں۔ سیم ریپ اور پنوم پین جیسے شہروں میں آپ کو 5 سے 15 ڈالر فی رات میں صاف ستھرے ڈارمیٹری بیڈز یا یہاں تک کہ نجی کمرے بھی مل جاتے ہیں۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ کچھ جگہوں پر ڈارمیٹری بیڈز تو 10 ڈالر سے بھی کم میں مل جاتے ہیں۔ اگر آپ اکیلے سفر کر رہے ہیں تو ہاسٹلز میں نئے دوست بنانا بھی آسان ہوتا ہے۔کھانے کے معاملے میں، کمبوڈیا جنت ہے بجٹ ٹریولرز کے لیے!

سٹریٹ فوڈ یہاں کا دل ہے اور آپ کو 1 سے 4 ڈالر میں ایک پورا کھانا مل جاتا ہے۔ مجھے یاد ہے، میں نے تو زیادہ تر سٹریٹ فوڈ ہی کھایا اور مزہ بھی بہت آیا اور جیب پر بوجھ بھی نہیں پڑا۔ آپ کو مقامی کھانوں کی چھوٹی ریسٹورنٹس بھی ملیں گی جہاں 2.50 سے 12 ڈالر میں بہترین کھانا مل جاتا ہے۔ اگر آپ ویسٹرن فوڈ والی مہنگی ریسٹورنٹس سے بچیں تو بہت بچت ہوتی ہے۔ مقامی ڈشز جیسے فش اموک (Fish Amok) یا بیف لوک لاک (Beef Lok Lak) کا ذائقہ ضرور چکھیں، یہ بہت مزیدار اور سستے ہوتے ہیں۔ مندروں یا سیاحتی مقامات کے قریب کھانے سے پرہیز کریں کیونکہ وہاں قیمتیں زیادہ ہوتی ہیں؛ بہتر ہے کہ اپنے ساتھ پانی اور کچھ ہلکے پھلکے سنیکس رکھ لیں۔ق3: انگکور واٹ اور دیگر سرگرمیوں پر لاگت کیسے کم کی جا سکتی ہے؟اے3: انگکور واٹ کمبوڈیا کے سفر کا سب سے بڑا حصہ ہے، اور اس پر بھی آپ ہوشیاری سے پیسے بچا سکتے ہیں۔ سب سے پہلے ٹکٹ کی بات کریں تو، اگر آپ انگکور واٹ کو ایک سے زیادہ دن دیکھنا چاہتے ہیں تو ایک دن کا پاس 37 ڈالر کا ہوتا ہے، لیکن اگر آپ 3 دن کا پاس لیں جو 62 ڈالر میں ملتا ہے تو وہ زیادہ بہتر ڈیل ہے۔ یہ 3 دن کا پاس 10 دن کے اندر کسی بھی 3 دن کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، جس سے آپ کو آرام سے گھومنے کا موقع مل جاتا ہے۔ بچوں (12 سال سے کم عمر) کے لیے پاسپورٹ دکھانے پر کوئی ٹکٹ نہیں ہوتا۔ میری ایک ذاتی ٹِپ یہ ہے کہ اگر آپ انگکور واٹ میں طلوع آفتاب دیکھنا چاہتے ہیں تو شام 5 بجے کے بعد اگلے دن کا ٹکٹ خرید لیں، اس سے صبح رش سے بچت ہوتی ہے اور آپ آرام سے داخل ہو سکتے ہیں۔انگکور واٹ کمپلیکس کے اندر گھومنے کے لیے توک توک سب سے بہترین اور مقبول ذریعہ ہے۔ آپ ایک توک توک پورے دن کے لیے 20 سے 25 ڈالر میں کرایہ پر لے سکتے ہیں، اور اگر آپ دوستوں کے ساتھ ہیں تو یہ لاگت اور بھی کم ہو جاتی ہے۔ اگر آپ واقعی سستی سواری چاہتے ہیں اور تھوڑی ہمت ہے تو سائیکل کرایہ پر لے سکتے ہیں، جو صرف 1 سے 5 ڈالر روزانہ میں مل جاتی ہے۔ میں نے خود Grab ایپ کا استعمال کیا ہے اور یہ بہت آسان اور سستا پڑا، اس سے ڈرائیور کے ساتھ بحث کی ضرورت بھی نہیں پڑتی اور قیمت پہلے ہی پتہ چل جاتی ہے۔ دیگر سرگرمیوں میں، ٹول سلینگ جینوسائیڈ میوزیم اور کِلنگ فیلڈز تاریخی اعتبار سے بہت اہم ہیں اور ان کے ٹکٹ بالترتیب 5 اور 6 ڈالر ہیں۔ کچھ دور دراز مندر جیسے بینگ میلا یا پنم کولن کے لیے الگ فیس ہوتی ہے، اس کا خیال رکھیں۔ اگر ممکن ہو تو بارشوں کے موسم (مئی سے ستمبر) میں سفر کریں، کیونکہ اس وقت ہوٹلز اور ٹورز کی قیمتیں 20 سے 30 فیصد کم ہوتی ہیں۔